18.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کو 2 اکتوبر 2017 کو سوچھ بھارت بین وزارتی ایوارڈ سے نوازا گیا

Minister of Petroleum and Natural Gas & Skill Development and Entrepreneurship visits Tokyo, Japan for participation in LNG Producer-Consumer Conference 2017
Urdu News

نئی دہلی۔ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کو پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے وزیر مملکت جناب ایس ایس اہلووالیہ کے ذریعے ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  جناب ہردیپ سنگھ پوری اور  پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے وزیر مملکت جناب آر سی  جگاجناگی کی موجودگی میں، حال ہی میں، منعقدہ سوچھ بھارت قومی ایوارڈ تقریب ، جو نئی دلی میں 2 اکتوبر 2017 کو گاندھی جینتی کے موقع پر منعقد ہوئی تھی،  میں سوچھ بھارت بین وزارتی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ بین وزارتی زمرے میں یہ ایوارڈ،  پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کو ، وزارت کے ذریعے گذشتہ تین برسوں کے دوران انجام دی گئی سرگرمیوں کی بنیاد پر دیا گیا ہے۔ یہ ایوارڈ، وزارت کی جانب سے سینئر مشیر نے حاصل کیا۔ اس تقریب کا اہتمام سوچھ بھارت مشن کی تیسری سالگرہ کے سلسلے میں، سوچھ بھارت دیوس کے موقع پر کیا گیا اور اسی دن، سوچھتا ہی سیوا پکھواڑہ بھی اختتام پذیر ہوا۔

پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت بڑی سرگرمی سے  بھارت کو صاف ستھرا بنانے اور صفائی ستھرائی کو لگاتار سرگرمی کے طور پر اپنانے میں سرفہرست رہی ہے۔ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کی خصوصی توجہ اس بات پر رہی ہے کہ نہ صرف عوام کو صفائی ستھرائی کے عمل میں شامل کیا جائے بلکہ  سوچھ بھارت مشن میں منفرد/ خصوصی تعاون کے ذریعے  لوگوں کے برتاؤ اور رجحان میں بھی  تبدیلی لائی جائے۔ اس کے لیے جدت طرازی پر مبنی طریقہ کار اور غیر روایتی طریقہ کار اپنائے گئے۔ تیل اور قدرتی گیس کی وزارت کے تحت  مرکزی دائرہ کار کی صنعت نے کچھ جدید ترین سرگرمیاں اپنائی اور انجام دیں۔ یہ صنعت پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے زیر انتظام ہے۔ اس صنعت نے منجملہ دیگر چیزوں کے زمینی پانی  کے وسائل کو بروئے کار لانے  کے  لیے پروجیکٹ سرسوتی کا اہتمام کیا۔  اس کے تحت ہریانہ  کی دریائے سرسوتی میں پلیوا نہر  میں موسم گرما میں پانی لانے کاکام انجام دیا گیا۔ لیہہ کے نزدیک موضع نانگ میں  صفر توانائی پر مبنی سبزیوں کے سیل قائم کیے گئے تاکہ آلو کی کاشت کرنے والے  کاشتکاروں کو مدد دی جاسکے اور ازحد شدید درجہ حرارت میں بھی ان کی زرعی پیداوار سڑنے گلنے سے محفوظ رہے۔ لیہہ (جموں و کشمیر) میں بائیو ٹوائلٹ تعمیر کیے گئے، اسی طرح سے مہانند پور(بہار) میں بھی بائیو ٹوائلٹ تعمیر کیے گئے اور بھرت نگر (مہاراشٹر)، گاندھی گاؤں (آسام) وغیرہ میں بھی ایسے ہی امور انجام دئیے گئے۔  انڈین ماؤنٹینئرنگ فاؤنڈیشن یعنی بھارت کوہ پیمائی فاؤنڈیشن کے تعاون اشتراک سے ہمالیائی علاقے کی صفائی ستھرائی کا کام انجام دیا گیا اور سوچھتا ایپ کے موضوع پر مقابلوں کا اہتمام کیا گیا۔

سوچھ ودیالیہ ابھیان کے تحت کوشش کی گئی کہ ایسے اسکول جہاں لڑکیوں کے لیے علیحدہ بیت الخلا دستیاب نہیں ہیں اور اس کی بنیاد پرلڑکیاں اپنا تعلیمی سلسلہ ترک کرنے پر مجبور ہیں، ایسی  لڑکیوں کی تعداد میں کمی لانے کے لیے تیل شعبے کی مرکزی سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں/ مشترکہ صنعتوں نے 20 ہزار 187 سے زائد تعداد میں اسکولی بیت الخلا تعمیر کرائے ہیں۔ یہ بیت الخلا پانچ لاکھ سے زائد  طالب علم لڑکیوں کے ذریعے استعمال کیے جاتے ہیں۔ 95 فیصد سے زائد ٹوائلٹ دیہی علاقوں میں تعمیر کیے گئے ہیں۔  کوڑا کرکٹ اور فضلے سے ایندھن تیار کرنے کے پروجیکٹ کے تحت تیل اور گیس سے مرکزی سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں نے کوڑا کرکٹ سے ایندھن بنانے کے پروجیکٹوں میں پائلٹ بنیاد پر سات ریاستوں میں اپنے طور پر اقدامات کیے ہیں۔

سیاحتی / مذہبی معروف مقامات کو تیل اور گیس کے شعبے کےتحت مرکزی دائرہ کار کی صنعتوں کے ذریعے نشان زد کیا گیا ہے اور سیاحتی/ مذہبی مقامات پر صفائی ستھرائی اور رکھ رکھاؤ پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔  ازحدمعروف مقامات میں گولڈن ٹمپل امرتسر کو  بہترین قرار دیتے ہوئے ایوارڈ سے نوازا گیا اور ماتا وشنو دیوی مندر جموں و کشمیر اور میناکشی ٹمپل تملناڈو کو خصوصی ایوارڈ سے نواز اگیا، جنہیں  بالترتیب ایچ پی سی ایل ، آئی او سی ایل اور بی پی سی ایل نے اپنی نگرانی میں لے رکھا ہے۔

پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت، سوچھ بھارت ابھیان کو صحیح معنوں میں ایک عوامی تحریک بنانے میں اپنا ہر ممکن تعاون دینے کے لیے عہد بند ہے اور اس بات کی متمنی ہے کہ ایک صاف ستھرا ، ہرابھرا، صحت مند،  ہمہ گیر اور شمولیت پر مبنی  ‘‘نیو انڈیا’’ کی تعمیر عمل میں آسکے۔

Related posts

3 comments

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More