نئی دہلی، حکومت نے فوری طور پر چنا اور مسور پر 30 فیصد درآمداتی محصول عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئندہ ربع سیزن کے دوران چنا اور مسور کی پیداوار زیادہ ہونے کی امید ہے۔اگر ان کی سستی درآمدات کی اجازت دی جاتی ہے تو اس سے کسانوں کے مفادات پر منفی اثرات مرتب ہونے کی امید ہے۔ اس نقطے پر غور کرنے اور کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے مذکورہ درآمداتی محصول میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فی الحال تور کی دال پر 10 فیصد درآمداتی محصول عائد ہوتی ہے۔ مزید برآں حکومت نے حال ہی میں پیلے مٹر پر 50 فیصد درآمداتی محصول عائد کیا ہے۔ دوسری دالوں پر تاہم کوئی درآمداتی محصول عائد نہیں ہوتا۔ رواں سال کے دوران دالوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔پھر بھی ان کی وافر دستیابی کے باوجود دالوں کی درآمد کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ اس کی بین الاقوامی قیمت کم ہے۔ ایسی اضافی درآمدات سے دالوں کی گھریلو قیمت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور کسانوں کے مفادات متاثر ہوں گے۔
اس سلسلے میں 21 دسمبر 2017 کو اعلانیہ نمبر2017/93- کسٹمس جاری کیا گیا ہے۔