نئی دلّی ، ثقافت اور سیاحت کے وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) ڈاکٹر مہیش شرما نے کہا ہے کہ ہندوستان برکس ممالک کے ساتھ اپنی شراکت داری کو کافی اہمیت دیتا ہے ۔ واضح رہے کہ برکس آپسی مفادات کے حامل معاصر بین الاقوامی مسائل پر صلاح و مشورہ اور اشتراک و تعاون کے لئے ایک قابل قدر فورم کی حیثیت سے ابھر کر سامنے آیا ہے اور برکس آپسی مفاہمت کو فروغ دینے میں کافی معاون ثابت ہوا ہے ۔ چین کے تیانجن میں منعقدہ ’’ برکس ملکوں کے وزرائے سیاحت کی دوسری میٹنگ ‘‘ میں آج خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2016 ء میں ہندوستان کے پاس برکس کی چیئرمین شپ تھی اور ہندوستان نے 15 تا 16 اکتوبر ، 2016 ء کے دوران گوا میں ’’بلڈنگ ریسپانسیو ، انکلوزیو اینڈ کلیکٹیو سالوشنز ‘‘ کے موضوع پر آٹھویں برکس چوٹی سربراہ کانفرنس کی میزبانی کی ۔ برکس ممبر ملکوں میں سے ہر ایک بیش قیمتی ثقافتی ورثے اور تہذیبی روایات سے مالا مال ہے۔ ہم ایک دوسرے کے ثقافتی ورثے سے متعلق اچھی رائے ، آپسی مفاہمت ، ایک دوسرے کے لئے عزت اور جذبہ رکھتے ہیں ۔ ایک دوسرے کے ثقافتی ورثے کے تئیں یہ عزت اور جذبہ آنے والے دنوں میں برکس ملکوں کے درمیان دوستی ، اعتماد اور اشتراک و تعاون کو مزید مستحکم کرنے میں تعاون فراہم کرے گا ۔
ڈاکٹر مہیش شرما نے کہا کہ ہندوستان ترجیحی شعبوں مثلاً عالمی اقتصادی شراکت داری ، عالمی گورننس ، عوامی رابطے ، کلی معیشت میں اشتراک و تعاون ، 2030 ایجنڈا ، بین الاقوامی امن و استحکام ، کھلی عالمی معیشت ، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) میں اصلاحات ، میڈیا، کھیل کود ، تعلیم ، روایتی ادویہ اور طلبا ، اسکالروں اور ثقافت کے آپسی تبادلے جیسے شعبوں میں چین اور برکس کے دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا ۔ ہندوستان نے برکس ملکوں کے ہر ایک رکن کے ساتھ دو طرفہ ثقافتی معاہدہ اور مخصوص تہذیبی و ثقافتی تبادلے کے لئے معاہدہ کر رکھا ہے ۔ ہم چین اور جنوبی افریقہ میں پہلے سے ہی منعقدہ فیسٹیول آف انڈیا کے ذریعہ اپنے بیش قیمتی ثقافتی ورثے کی نمائش کر چکے ہیں ۔ اس سال ستمبر میں برازیل میں اور اگلے سال کے شروع میں روس میں اسی طرح کے فیسٹیول کے انعقاد کے لئے تیاریاں زور و شور سے کی جا رہی ہیں ۔
ڈاکٹر مہیش شرما نے مزید کہا کہ آج ہم ترقی اور جدید کاری کے راستے پر تیزی کے ساتھ گامزن ہیں، تاہم لائبریری اب بھی معلومات اور تصورات تک مفت اور کھلی رسائی مہیا کرانے میں کلیدی اہمیت کی حامل ہیں ۔ علم اور تہذیب و ثقافت کے دروازے کی حیثیت سے سماج میں لائبریری اور کتب خانے کا بنیادی کردار ہے ۔ لائبریریاں جس طرح کے وسائل اور خدمات کی پیش کش کر رہی ہیں ، اس سے تعلیم و تعلم ، خواندگی اور ایجوکیشن کے لئے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں اور تخلیقی و اختراعی سماج کے لئے مرکزی حیثیت رکھنے والے نئے تصورات اور امکانات کی تشکیل میں امداد فراہم کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک ادارے کی حیثیت سے میوزیم انسان کو دنیابھر کی کہانی بیان کرتا ہے اور یہ بتاتا ہے کہ گزرتے برسوں کے دوران مختلف ماحول میں بنی نوع انسان نے کس طرح اپنی زندگی بسر کی اور اپنے وجود کو باقی رکھا ۔ میوزیم فطرت اور انسانوں کے ذریعہ بنائی گئی چیزوں کا گھر ہے ۔ ہمارے جدید معاشرے میں میوزیم میں کسی بھی ملک اور قوم کی ثقافتی روح رکھی ہوئی ہے ۔ اسی طرح میوزیم تمام نسل کے لوگوں کے لئے ملک و قوم کا قیمتی سرمایہ ہے ۔ اپنے بے مثال مقام اور کام کے سبب میوزیم ملک اور قوم کی تہذیبی وجدان اور خود آگہی ہے ۔ نیشنل میوزیم آف انڈیا لمبے عرصے سے بیرون ملک نمائشوں کا انعقاد کر رہا ہے ۔ فی الحال ستمبر ، 2016 ء سے چین کے متعدد میوزیم میں ’’ ریشمی شاہراہ کے ارد گرد : 400 تا 700 عیسوی کے دوران گپتا سنگ تراشی اور ان کے چینی ہم منصب ‘‘ کے موضوع پر ایک نمائش لگی ہوئی ہے ۔
ڈاکٹر مہیش شرما نے کہا کہ ہندوستان کی تہذیبی نقشہ سازی کی اسکیم کے تحت تہذیبی نقشہ سازی کے لئے فن کاروں اور آرٹسٹوں سے آن لائن اعداد و شمار حاصل کرنے کے لئے ایک ویب پورٹل تیار کیا گیا ہے ۔ یہ ویب پورٹل فن کاروں کے لئے ایک خزینہ کی حیثیت رکھتا ہے ۔ اسی طرح ’’ کلا سنسکرت ! وکاس یوجنا ‘‘ کے تحت مالی سال 18-2017 ء ، 19-2018 ء اور 20-2019 ء کے لئے 469.40 کروڑ روپئے کی رقم سے نیشنل مشن آن کلچرل میپنگ اینڈ روڈ میپ کے نام سے ایک ذیلی اسکیم کو منظوری دی گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ برکس اتحاد اور اعتماد کے ذریعہ برکس ملکوں کے درمیان تہذیبی و ثقافتی اشتراک و تعاون کو آگے لے جانے کے لئے نئے تصورات اور اقدامات کے متمنی ہیں اور امید کرتے ہیں کہ آج کی میٹنگ پوری صورت حال کو بدلنے والی ثابت ہو گی ۔