20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کئی قسم کے جانور معدوم ہونے کی کگار پرہیں اس لئے ملک کے قانون پر عمل ضروری ہے: ڈاکٹر ہرش وردھن

“Law of the land must be upheld, as many species are on the verge of extinction” Dr. Harsh Vardhan
Urdu News

نئی دہلی؍ ،ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ملک کے قانون پر عمل کرنا چاہئے، کیونکہ کئی جانور معدوم ہونے کی کگار پر ہیں۔

آج یہاں وگیان بھون میں ششتر سیمابل (ایس ایس بی) کے ذریعے ‘‘جنگلی حیات سے متعلق جرائم سے نمٹنے میں حفاظتی دستوں کا رول’’ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار کی افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکر ہرش وردھن نے انسانوں کو فطرت کے ساتھ ہم آہنگی سے رہنے کی ضرورت کا اجاگر کیا، کیونکہ جانوروں کی نئی اقسام معدوم ہوتے ہوئے جانوروں کی فہرست میں شام ہو رہی ہیں۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ششتر سیما بل(ایس ایس بی) کا کام زیادہ مشکل ہے، کیونکہ اسے پڑوسی ملکوں کے ساتھ لگنے والے کھلی سرحدوں کی نگہبانی کرنی ہوتی ہے، جہاں ملک کے قانون کو نافذ کرنے کے لئے اکیلے فورس کو ہی استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی آزادی کے بعد ترقیاتی سرگرمیوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور اس سلسلے میں لوگوں نے زراعت اور صنعتوں کے استعمال کے لئے جنگلات کو کاٹ کاٹ کر جنگلی جانوروں کے قدرتی مسکن تباہ کر دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسان کی غلطی سے ماحولیات اور جنگلی جانوروں کو پہلے ہی شدید نقصان پہنچ چکا ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ کچھ قسم کے پیڑ پودے اور جانور یا تو معدوم ہوچکے ہیں یا معدوم ہونے کی کگار پر ہیں اور ہمارے پاس جو کچھ بچا ہے اس کاتحفظ نہ کیا گیا تو آنے والے دنوں میں ہم جنگلات اور جانوروں کو صرف کتابوں میں ہیں دیکھ سکیں گے۔ انہوں نے کچھ غیر سرکاری تنظیموں اور دیگر کے سات مل کر اس سیمینار کا انعقاد کرنے پر ایس ایس بی کی ستائش کی۔ وزیر موصوف نے  کہا کہ اس طرح کے سیمینار سے محکموں کے درمیان تال میل میں اضافہ ہوتاہے اور اس کے نتیجے میں جنگلات اور جنگلی جانوروں کے خلاف جرائم کو روکا جاسکے گا۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے اجتماع کو یقین دلایا کہ سیمینار میں تجویز کردہ سفارشات پر ماحولیات اور جنگلات کی وزارت کے ذریعے غور کیا جائے گا اور ان کے نفاذ کے لیے ایکشن پلان تیار کیا جائے گا۔

ایس ایس بی کی ڈائریکٹر جنرل محترمہ ارچنا راما سندرم نے اپنے خیر مقدمی خطبے میں تمام اہم شخصیات ، غیر سرکاری تنظیموں اور دیگر ایجنسیوں سے اپیل کی کہ وہ جنگلاب اور جنگلی جانوروں کی تحفظ کے لئے طویل مدتی حکمت عملی تیار کرنے کی خاطر تجاویز پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس بی کی کل 629 سرحدی چوکیاں اور 229 بی او پی جنگلاتی علاقوں میں واقع ہیں۔ اس سلسلہ میں تفصیل بتاتے ہوئے محترمہ ارچنا نے کہا کہ پچھلے سال ایس ایس بی نے نہ صرف 60 معاملات میں 62 مجرموں کو گرفتار کیا، بلکہ ٹوکے چھپکلی اور سینڈ-بوا سانپوں کو بھی بچایا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال صرف 8 مہینوں میں 85 کیس درج کئے گئے ہیں اور 95 اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایس ایس بی ہرن، کچھوے، خرگوش، کبوتر کے اعضاء اور ہاتھی دانت ضبط کئے ہیں۔

اس سیمینار کا مقصد سی اے پی ایف اور دیگر فریقوں کو جنگلی جانوروں کی تجارت کی اہمیت سے آگاہ کرنا اور ایجنسیوں کی درمیان آپسی تعاون کی ضرورت کو اجاگر کرنا تھا۔ اس سیمینار میں جنگلی حیات سے متعلق جرائم کی روک تھام کی بیورو کی اے ڈی جی محترمہ تلوتما ورما اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More