نئی دہلی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں معاشی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی نے 1600کروڑ روپے کی لاگت سے اروناچل پردیش میں دیبانگ کثیر مقصدی پروجیکٹ کے لئے مختلف منظوریوں اور سرمایہ کاری سے پہلے کی سرگرمیوں سے متعلق اخراجات کو منظوری دے دی ہے۔
اس پروجیکٹ کی کل تخمینہ لاگت جون 2018ءکی قیمتوں کی بنیاد پر3974.95 کروڑ روپے کی آئی ڈی سی اور ایف سی سمیت28050.35 روپے ہے۔حکومت کی منظوری ملنے کے بعد اس پروجیکٹ تقریباً 9 سال میں مکمل کرلیا جائے گا۔
یہ پروجیکٹ 2880میگاواٹ(12X240میگاواٹ)بجلی پیدا کرے گا ، جس سے بنیادی سال میں 90فیصد 11223 ایم یو توانائی پیدا ہوگی۔ یہ اب تک سب سے بڑا ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ ہے، جو ہندوستان میں تعمیر کیا جانا ہے،جبکہ ڈیم 278 میٹر اونچا ہے اور ایک بار مکمل ہوجانے کی صورت میں ہندوستان سب سے اونچا ڈیم ہوگا۔
یہ پروجیکٹ اروناچل پردیش کے نشیبی دیبانگ وادی ضلع میں دریائے دیبانگ پر واقع ہے۔ اس پروجیکٹ میں 278 میٹر اونچی کنکریٹ گریویٹی ڈیم (سب سے گہری فاؤنڈویشن سطح سے اوپر) کی تعمیر کی گنجائش ہے۔9میٹرقطر کے ساتھ 300 میٹر سے 600 میٹر لمبی گھوڑے کی شکل والی ہیڈ ریس 6 سرنگیں ، ایک زیر زمین پاور ہاؤس اور 9 میٹر قطر کے ساتھ 320 میٹر سے 470 میٹر کی لمبی گھوڑے کی شکل والی ٹیل ریس 6سرنگوں کی تعمیر کی بھی گنجائش ہے۔
اس پروجیکٹ کے مکمل ہوجانے کے ساتھ اروناچل پردیش کی حکومت اس پروجیکٹ سے 12 فیصد مفت بجلی حاصل کرسکے گی، یعنی 1346.76 ایم یو ، ایک فیصد مفت بجلی یعنی (112 ایم یو ایس لوکل ایریا ڈیولپمنٹ فنڈ میں دی جائے گی) لوکل ایریا ڈیولپمنٹ فنڈ کے سلسلے میں اروناچل پردیش کو مفت بجلی کے سلسلے میں حاصل ہونے والے کلی فوائد کی پروجیکٹ کی پوری مدت کار کے 40 برسوں کے دوران 26785 کروڑ روپے کے بقدر ہوگی۔
دیبانگ کثیر مقصدی پروجیکٹ کی تعمیر سے نشیبی علاقے سیلاب سے بچ جائیں گے۔ اس پروجیکٹ کو تمام قانونی منظوریاں حاصل ہوگئی ہیں، جن میں ٹی ای سی ماحولیاتی منظوری، جنگلات کی منظوری(اسٹیجI- )اور دفاعی منظوری شامل ہے۔