نئی دہلی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے مرکزی سیکٹر کی نئی اسکیم ‘‘سمپدا ’’ (اسکیم فار ایگرو میرین پرو سیسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ آف ایگرو پرو سیسنگ کلسٹرس)کا نا م بدل کر ‘‘پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا ’’(پی ایم کے ایس وای)کر نے کو منظوری دے دی ہے جو چودہویں ما لی کمیشن کے دائرے میں 2016 سے 2020 کے عرصے کے لئے ہو گی ۔ اس سے پہلے اقتصادی امور کی کا بینہ کمیٹی نے اپنی مئی 2017 میں منعقد میٹنگ میں مرکزی سیکٹر کی نئی اسکیم ‘‘سمپدا ’’ کو فنڈ مختص کر نے کے ساتھ مخصوص عرصے کے لئے منظوری دی تھی ۔
مقصد:
پی ایم کے ایس وای کا مقصد زراعت میں اضافہ کرنا اور اس کی ڈبہ بندی کو جدید بنا کر زرعی زیاں کو کم کرنا ہے ۔
مالی الا ٹمنٹ :
6 ہزار کروڑ روپئے کے مختص فنڈ سے پی ایم کے ایس وای میں 31400 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری راغب کر نے کی امید ہے جس میں 104125 کروڑ روپئے کی مالیت کے زرعی پیداوار ، جو 334 لاکھ میٹرک ٹن ہو تی ہے ، پروسیس کر نے کی امید ہے جس سے 20 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہو گا اور 20-2019 تک ملک میں براہ راست اور بالواسطہ طور پر 530500 روزگار پیداوار ہوں گے ۔
اثرات:
پی ایم کے ایس وای کے نکاس کے نتیجے میں جدید بنیادی ڈھانچہ قائم ہو گا اور کسان کے کھیت سے خوردہ فروش تک موثر سپلائی چین کا بندو بست پلان کیا جا سکے گا ۔
اس سے ملک میں خوراک کی ڈبہ بندی کے سیکٹر میں زبردست فروغ حاصل ہوگا ۔
اس سے کسانوں کو بہتر قیمتیں فراہم کی جا سکیں گی اور یہ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کر نے کی سمت ایک بڑا قدم ہے ۔
ا س سے خاص طور پر دیہی علاقوں میں روز گار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے ۔
اس سے زرعی پیداوار کے زیاں کو کم کرنے میں مدد ملے گی ، ڈبہ بندی کی سطح میں اضافہ ہوگا ، صارفین کو منا سب قیمت پر محفوظ اور بہتر ڈبہ بند خوراک دستیاب ہو گی اور ڈبہ بند خوراک کی برآمداد میں اضافہ کر نے میں مد د ملے گی ۔
خوراکی ڈبہ بندی کے سیکٹر کو فروغ دینے کے اقدامات :
خواراکی ڈبہ بندی کا شعبہ مجموعی گھریلو پیداوار میں اپنے تعاون ، روزگار اور سرمایہ کاری کے لحاظ سے بھا رتی معیشت میں ایک اہم شعبے کے طور پر ابھرا ہے ۔ 16-2015 کے دوران اس شعبے نے مینو فیکچرنگ اور زرعی سیکٹر کے جی وی اے میں با لترتیب 9.1 اور 8.6 فیصد کا تعاون کیا ہے ۔
این ڈی اے حکومت کے منشور میں کسانوں کی آمدنی کو بہتر بنا نے اور روزگار پیداوار کرنے کے خاطر خوراکی ڈبہ بندی کی صنعت قائم کر نے کے لئے ترغیبات پر زور دیا گیا ہے ۔
حکومت نے ڈبہ بندی کے سیکٹر میں تیزی سے فروغ کے لئے کئے مندرجہ ذیل اقدامات ہو ئے ہیں :
1۔ خوراکی ڈبہ بندی اور خردہ سیکٹر میں سرمایہ کا ری میں اضافہ کرنے کی خاطر حکومت نے ای ۔ کا مرس سمیت بھارت میں تیار کردہ خوردنی اشیا کی ٹریڈنگ میں 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی ہے ۔ اس سے کسانوں کو زبردست فائدہ ہو گا اور اس کے نتیجے میں بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے دوران روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہو ں گے ۔
2۔ حکومت نے مخصوص فوڈ پارک اور ان مخصوص فوڈ پارکس میں زرعی اشیا کی ڈبہ بندی کے یونٹوں کو رعا یتی شرح پر سود والے قرض دستیاب کر انے کے لئے نبارڈ میں 2 ہزار کروڑ روپئے کا ایک خصوصی فنڈ قائم کیا ہے ۔
3۔ حکومت نے خوراکی ڈبہ بندی کی سرگرمیوں اور اس سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے لئے اضافی قرض فراہم کی خاطر زرعی اشیا پر مبنی خوراکی ڈبہ بندی کے یونٹوں اور کولڈ چین کے بنیادی ڈھانچے کو قرض کی فراہمی کے ترجیحی سیکٹر (پی ایس ایل) کے تحت لیا ہے تا کہ خوراکی ڈبہ بندی میں تیزی سے اضافہ ہو ، زرعی پیداوار کے زیاں میں کمی آ ئے ، روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کیا جا سکے ۔
پس منظر:
پی ایم کے ایس وای ایک اجتماعی اسکیم ہے جس میں وزارت کی موجودہ اسکیمیں جیسے میگا فوڈ پارک ، مربوط کولڈ چین اور اضافی قدر والے بنیادی ڈھانچے ، خوراک کے تحفظ اور کوالٹی کی یقین دہا نی والے بنیادی ڈھانچے وغیرہ کے ساتھ ساتھ نئی اسکیمیں جیسے زرعی اشیا کی ڈبہ بندی کے کلسٹر ، خوراک کی ڈبہ بندی کے یونٹوں کی تشکیل / توسیع اور خوراک کی تحفظ کی صلاحیتوں میں اضافے کے یونٹوں کے قیام شامل ہیں ۔