نئی دہلی، محنت اور روزگار کے مرکزی وزیرمملکت ( آزادانہ چارج) جناب سنتوش کمار گنگوار نے کہا ہے کہ حکومت کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے تحفظ کو سب سے زیادہ ترجیح دے رہی ہیں۔ آج کانوں میں تحفظ سے متعلق بارہویں نیشنل کانفرنس کاافتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت نے پارلیمنٹ میں پیشہ وارانہ تحفظ صحت اور کام کی شرائط کے کوڈ کو متعارف کرایا تھا۔ جس نے کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی سالانہ صحت چیک اپ کے لئے کچھ ضابطے بنائے ہیں اور کانوں، فیکٹری اور تعمیر سمیت تمام سیکٹروں کے لئے تحفظات کے معیارات کے لئے بھی کچھ ضابطے بنائے ہیں۔
جناب گنگوار نے مزید کہا کہ کانکنی کا شعبہ تقریباً 10000 لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کرتا ہے اور اس کا ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار(جی ڈی پی) میں تقریباً 2.6 فیصد کا یوگدان ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس کانفرنس میں عالمگیریت کے بعد کانوں کے مسلسل بدلتے ہوئے منظر نامے اور صورتحال کے لئے ورکروں کے تحفظ سے متعلق موجودہ تجاویز پیش کی جائے گی۔
محنت اور روزگار کی وزارت کے سکریٹری جناب ہیرا لال سماریہ نے کہا کہ کانکنی کا سیکٹر مختلف صنعتوں کی ترقی میں خاطر خواہ رول اورتعاون فراہم کرتا ہے یہ ان کے لئے خام میٹریل فراہم کرتا ہے اور ورکرز( مزدور) اس صنعت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور ان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔
کانکنی سب سے خطرناک صنعت ہے اور کان مزدوروں کو زمین کے کافی نیچے جانا پڑتا ہے لہذا کانوں کی سلامتی کے معیارات عالمی نوعیت کے ہونے چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ کانفرنس ہر سال منعقد ہونی چاہئے تاکہ بجلی کی سیفٹی کے لئے جدید ٹیکنالوجی،مناسب مشینری ، کانوں اور مزدوروں کے تحفظ کے لئے آئی ٹی کے رول پر بحث ہوسکے اور انہیں اپنایاجاسکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کانکنی کے سیکٹر کے مسائل پر سبھی شراکتداروں کے ساتھ تفصیل سے تبادلہ خیال ہوگا اور اس عمل کے دوران موجودہ پالیسی رہنما خطوطاور تجاویز سامنے آئے گی۔
مشرقی ہندوستان میں چینا کوری کوئلہ کی کان میں دھماکے کے بعد 1958 میں پہلی نیشنل کانفرنس ہوئی تھی اور بعد میں مزید دس کانفرنس کاانعقاد کیاگیا۔ کانفرنس کی کئی سفارشات کو قانون میں شامل کیا گیا ہے۔جبکہ کچھ کو مینجمنٹ کی سیفٹی پالیسیوں اور طریقہ کار میں شامل کیا گیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کانوں میں سلامتی اور صحت سے متعلق معاملات پر بحث ومباحثہ کے لئے قومی سطح پر سب سے بڑا سہ فریقی فورم ہے۔
محنت اور روزگار کی وزارت کی جوائنٹ سیکریٹری محترمہ کلپنا راج سنگھ اور ڈی جی ایم ایس کے ڈائریکٹر جنرل آر سبرامنیم نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کااظہار کیا۔
کانفرنس میں ایڈیشنل سکریٹری اور کانکنی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی مالی مشیر محترمہ سیبانی سوائن سینٹرل ٹریڈ یونینوں کے لیڈروں مرکز اور ریاستی سرکار کے نمائندوں، پیشہ ور اداروں اور انجمنوں اور تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
دو روزہ کانفرنس میں آپسی تعاون کے جذبے سے کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی کام کی شرائط کو بہتر بنانے کے لئے موجودہ اقدامات اور کانوں میں سلامتی کے اسٹیٹس کا جائزہ لیاجائے گا۔ کوئلہ کانوں میں آفات کو روکنے کے لئے حکمت عملی، کانوں میں سلامتی کے اسٹیٹس کو بہتر بنانے کے لئے ٹھیکے پر کام کرنے والے مزدوروں کے اہم مسائل پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ اس کے علاوہ کانکنی کے سیکٹر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے رول پر بھی بات چیت ہوگی۔ اس کے علاوہ ورکروں میں سیلی کوسس/ نیمو کونائسس بیماریوں کے پھیلاؤ کے روکنے کے اقدامات، دھول کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کی موجودہ صورتحال اور بہتری کے لئے حکمت عملی پر بھی غوروخوض کیاجائے گا۔
توقع ہے کہ تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد کانفرنس میں ملک کے کان مزدوروں کی صحت ، فلاح وبہبود اور سلامتی کو مزید بہتر بنانے کے لئے تجویز کئے جانے والےاقدامات کے لئے اہم سفارشات کی جائے گی۔