کھیل کود اور نوجوانوں کے امور کے مرکزی وزیرجناب کرن رجیجو نے ملک میں کھیل کود کی
ثقافت پیدا کرنے پر زور دیا ہے۔جناب کرن رجیجو انڈیا اسپورٹس سمٹ فٹنس:10بلین ڈالر اپارچیونٹی کا افتتاح کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کھیل کود کی ثقافت ایک طرز حیات کی شکل اختیار کرچکی ہے۔ انہوں نے کاروباری اور صنعتی دنیا کے سرکردہ حضرات سے زور دے کر کہا کہ ملک کو چاق وچوبند بنانے اور صحت مندی کی فروغ کے لیے فعال کردار ادا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان عالمی لیڈر بننے کی تیاریاں کررہا ہے اور ہم معیشت، سیاست اور روحانیت میں پہلے ہی اہم پیش رفت کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام ملک جن میں کھیل کود کی طاقت موجود ہے، ان میں کھیل کود کی ثقافت پہلے سے ہی پیدا کی جاچکی ہے۔
جناب کرن رجیجو نے اپنی تقریب افتتاح میں آگے کہا کہ ملک کے ایک ارب 30 کروڑ عوام ملک کی طاقت اور توانائی ہیں۔ ہم مثبت نتائج حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔لیکن ہم صرف کامیابی کا ہی جشن منا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر کھیلنے والا قومی ٹیم کا رکن نہیں ہوسکتا۔ اب تک کنبے کی بنیادی پریشانی بچے کی مالیاتی سلامتی رہی ہے، یہ وجہ ہے کہ کھیل کود کی حوصلہ افزائی نہیں کی جارہی ہے، لیکن اب تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ تاہم کامیابی ایک دن میں حاصل نہیں کی جاسکتی اور چونکہ کھلاڑیوں نے اپنے کھیل سے اپنی روٹی روزی کمانی شروع کردی ہے۔ ا س لیے ہمارا موجودہ دور انتہائی فعال ہوگیاہے۔ جس کے نتیجے میں کھلاڑیوں اور ان کی کامیابیوں کا نہ صرف اعتراف کیا جاتا ہے، بلکہ ان کا احترام بھی کیا جاتاہے۔ تاہم ہمیں اپنے نظریے میں تبدیلی پیدا کرنی ہوگی۔ حوصلہ شکنی کے نعرے کھیل کود کو طرز حیات بنانے میں لوگوں کے معاون نہیں ہوسکتے۔ انہوں نےکہا کہ آج ملک میں کرکٹ انتہائی مقبول عام کھیل بن چکا ہے اور ملک کے ہر گوشے میں یہ کھیل کھیلا جارہا ہے۔ لیکن اس میں سرکار کا کوئی بہت بڑا رول نہیں ہے، کیونکہ اس معاملے میں سرکار کا کردار محض ایک کیٹلسٹ کیسا ہوتاہے، جو خود بدلے بغیر دوسروں میں مثبت تبدیلی پیدا کرتا ہے۔
جناب کرن رجیجو نے کہا کہ کھیل کود کی وزارت کھلاڑیوں کو عالمی سطح کی سہولیات فراہم کرنے میں مطلوبہ اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے معاملے میں لفاظی قطعا قابل قبول نہیں ہوتی ہے اور تمام دعویداروں کو مطلوبہ اقدامات کرکے مثبت نتائج پیش کرنے ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نےیہ بھی بتایا کہ حال کے دنوں میں کبڈی کا کھیل بڑی شہرت حاصل کرچکا ہے اور اس کے کھلاڑی سرکردہ شخصیت حاصل کرچکے ہیں۔
جناب کرن رجیجو نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے حال ہی میں ملک میں فٹ انڈیا موومنٹ کا آغاز کیا ہے۔ یہ تحریک کچھ ہی دنوں میں عوامی تحریک بن گئی ہے۔ حال ہی میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 150ویں سالگرہ کے موقع پر اہتمام کی جانے والی عوامی دوڑ میں حصہ لیا۔ انہوں نے اس موقع پر پلاسٹک کے کوڑا کچرا بھی جمع کرکے ٹھکانے لگایا۔ انہوں نے کہ وزیراعظم نے متعدد امور میں ملک کے شہریوں کے ساتھ راست رابطہ کاری قائم کررکھی ہے اور یہ ملک کے لیے آگے بڑھنے کا بہترین وقت ہے۔اب ہمیں علاج سے آگے بڑھ کر بچاؤ کی صورت حال پیدا کرنی چاہیے۔ ہمیں فٹنس یعنی چاق وچوبند بنانے کے پروگرام کو آگے لے جاناہوگا، تاکہ اسے ملک کے تمام علاقوں میں پہنچایا جاسکے۔ ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کے بارے میں بتاتے ہوئے جناب کرن رجیجو نے کہا کہ آج جب ملک پانچ کھرب ڈالر کی معیشت بننے کی سمت میں سفر کررہا ہے، ایسے حالات میں کھیل کود کی صنعت کے لیے زبردست مواقع پیدا ہورہے ہیں۔ اس شعبے کو اہم کردار ادا کرنا ہے۔
اس موقع پر اپنی تقریر میں کھیل کود کی وزارت کے سکریٹری جناب رادھے شیام جولانیا نے کہا کہ آج ہمارا ملک طرز حیات کے امراض کا مرکز بن گیا ہے، اس لیے اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ فٹنس اور ویلنس کے پروگراموں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ انہوں نے اس معاملے میں پرائیویٹ سیکٹر پر فعال کردار ادا کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پرائیویٹ سیکٹر اپنے ملازمین میں فٹنس کی حوصلہ افزائی کرےاور انہیں سہولیات اور حوصلہ افزائی فراہم کرائی جائیں تو ایک نئے دور کا آغاز ہوسکتا ہے۔ جناب جولانیا نے اپنے تقریر کے آخر میں کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کو رسائی ، کاروبار کے طریقے اور دوردراز کے علاقوں تک پرائیویٹ سیکٹر کوپہنچنے کی اہلیت ہے ، اس لیے انہیں اپنے تمام صارفین اور خریداروں میں فٹنس کے پیغام کو عام کرنا چاہیے۔