نئی دہلی ریلوے کی وزارت نے، 14 نومبر 2017 کو جرمنی کے بون میں ہندوستانی پویلین میں، کانفرنس آف پارٹیز (سی او پی 23) میں ‘‘بھارتی نقل حمل شعبہ: پائیدار اور مستحکم موبلٹی کی جانب گامزن’’ کے عنوان سے ایک تقریب کی میزبانی کی۔ اس سائڈ ایوینٹ میں دو اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ پہلا اجلاس بھارتی ریلوے کی کم کاربن کے اخراج کی راہ کی جانب کی جانے والی کوششوں کو اجاگر کرنے اور دوسرا اجلاس مجموعی طور پر ہندوستانی نقل وحمل کے شعبے میں پائیدار اور مسلسل موبلٹی پہلوں کے لیے وقف کیا گیا تھا۔ اس تقریب میں تقریبا 50 قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں نے شرکت کی۔ قومی اور بین الاقوامی معروف اسپیکروں، پالیسی سازوں، صنعتی نمائندوں وغیرہ نے ان دونوں اجلاسوں میں موضوع پر تبادلہ خیال کیا اور اپنے حوصلہ افزا خیالات پیش کیے۔
مباحثے کا موضوع، ہندوستانی نقل وحمل کے شعبے کے رول، خصوصی طور پر انڈیاز نیشنل ڈٹرمنڈ کانٹریبیوشن (این ڈی سی) ہدف میں بھارتی ریلوے کے اہم رول پر مرکوز تھا۔ تقریب کا آغاز ہندوستان ریلوے پر ایک آڈیو۔ ویژول فلم سے ہوا جس میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے بھارتی ریلوے کی جانب سے کی جانے والی مختلف پہلوں جیسے برق کاری، توانائی / بجلی کو بچانے سے متعلق اقدام اور قابل تجدید توانائی کے استعمال کا مظاہرہ کیا گیا۔
گرین ٹرانسفارمیشن: بھارتی ٹرانسپورٹ نے راہ ہموار کی، پر اجلاس میں حکومت ہند کی وزارت ریلوے کے رولنگ اسٹاک کے ممبر جو اس وقت جرمنی کے دورے پر ہیں، نے پائیدار موبلٹی کے فروغ میں بھارتی ریلوے کے اہم رول پر پریزنٹیشن دی۔ انھوں نے ماڈل شفٹ کو ترغیب دینے کے لیے پالیسی فریم ورک کی ضرورت پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ خالص ڈی کاربونائزیشن یا کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے ہدف کے حصول کے لیے ریلوے میں قابل تجدید توانائی کے رول کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے بھارتی ریلوے کے ذریعہ سووچھ بھارت مہم کے تحت حیاتیاتی بیت الخلاء جس میں لائنوں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک کرنے کا عزم ہے جیسے اقدام کیے جانے پر روشنی ڈالی۔
اس اجلاس کا انعقاد، توانائی، ماحولیات اور پانی (سی ای ای ڈبلیو) اور دی اینرجی اینڈ ریسورس انسٹی ٹیوٹ (ٹیری) بحیثت نالج پارٹنرس، فکی (ایف آئی سی سی آئی) بحیثیت صنعتی پارٹنر اور رائٹس (آر آئی ٹی ای ایس) بحیثیت تکنیکی پارٹر نے مشترکہ طور پر کیا۔