نئی دہلی، گورنروں کی 48 ویں دو روزہ کانفرنس کا آج راشٹرپتی بھون میں اختتام ہوگیا۔ اپنے اختتامی تاثرات میں صدر جمہوریہ نے جناب رام ناتھ کووند نے، کانفرنس کے دوران قومی اہمیت کے حامل امور سے متعلق خیالات کے تبادلے پر اطمینان کا اظہار کیا ۔
صدر جمہوریہ نےکہا کہ گورنر حضرات نئی نسل کو ایک سمت دے سکتے ہیں اور طلبا اور اساتذہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہ کر ملک کا مستقبل بنانےمیں اہم کردار ادا کرسکتےہیں۔ وہ اپنی ریاستوں کی یونیورسٹیوں کو ترغیب دے سکتے ہیں کہ وہ جدت طرازی کے مراکز کی شکل میں اپنے آپ کو پروان چڑھائیں۔ قبائلی علاقوں میں تعلیم و ترقی کو یقینی بنانے میں گورنروں کا رول مزید اہم ہوگیا ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ریاستیں اور گورنر صاحبان کو چاہئے کہ وہ اپنے ہم منصوبوں کے ساتھ اپنے کامیاب پروگراموں سےمتعلق اطلاعات پر تبادلہ کریں ۔ ریاستوں کےدرمیان حصولیابیوں اور مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال سے امداد باہمی پر مبنی وفاقیت کو ایک نئی جہت ملے گی۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ کانفرنس کے دوران صفائی ستھرائی، ماحولیات ، توانائی کے تحفظ اور بیجا ، اخراجات میں کمی سے متعلق امور کے بارےمیں مفید تجربات کا اشتراک ہوا۔ کئی راج بھونوں کو وراثتی عمارتوں کا درجہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے درخواست کی کہ راج بھونوں کی وراثتی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لئے ‘گرین بلڈنگ’ اور‘ اسمارٹ بلڈنگ ’ جیسی مخصوص خصوصیات کو شامل کیا جائے ۔
صدر جمہوریہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندستان ایک ترقی یافتہ ملک تبھی بن پائے گا جب ہر ریاست کی ترقی ہو۔ ا نہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ گورنر اور لفٹننٹ گورنر اپنی ریاستوں میں ترقی کو ایک نئی جہت دینے کے لئے اپنے اہم تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
نائب صدر جمہوریہ ہند، وزیراعظم ، وزیر داخلہ، وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نے بھی آج کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ گورنروں کو تبدیلی کے عمل کو آگے بڑھانے اور اس کے ماحول کو سازگار بنانے کا کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حتمی مقصد عام شہریوں کی خدمت کرنا اور اس چیز کو یقینی بنانا ہے کہ ترقی کا فائدہ لوگوں تک پہنچے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم جناب نریندر مودی نےکہا کہ ہمارے ملک میں خیالات ، وسائل اور صلاحیتوں کی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر صاحبان حکومت کے اقدامات کے موثر نفاذ میں اپنا کام دےسکتے ہیں۔ انہوں نے قومی یکجہتی کے لئے دانستہ کوششیں کرنے پر زور دیا۔ ا س سلسلہ میں وزیراعظم گورنروں سے اپیل کی کہ وہ ‘ ایک بھارت ، سریشٹھ بھارت’ اور‘رن فار یونیٹی’ یعنی اتحاد کے لئے دوڑ جیسی مہموں سے خود کو جوڑے۔
وزیر داخلہ جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ گورنر حضرات مرکز اور ریاستوں کے درمیان ایک پل کا کام کرسکتے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ گورنر حضرات اعتماد سازی کے عمل کو مضبوط کرنے کے کام میں اپنا تعاون دے سکتے ہیں تاکہ جمہوریہ نظام پر لوگوں کا اعتماد باقی رہے۔
اس سے قبل گورنروں نے اپنی متعلقہ ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے متعلق خصوصی معاملات کو مختصراً روشنی ڈالی۔ ‘انفراسٹرکچر فارنیو انڈیا2022’ ، پبلک سروسیز فار نیو انڈیا -2022 اور 12 اکتوبر 2017 کو منعقدہ ‘ہائر ایجوکیشن ان اسٹیٹس اینڈ اسکل ڈیولپمنٹ’ جیسے موضوعات پر پریزینٹیشن اور اجلاس کا بھی آج اہتمام کیا گیا۔
گورنروں کی کانفرنس آزادی کے وقت سے ہی ہوتی آرہی ہے ۔ گورنروں کی پہلی کانفرنس 1949 میں راشٹرپتی بھون میں ہوئی تھی جس کی صدارت ہندستان کے گورنر جنرل جناب سی راج گوپال آچاریہ نے کی تھی۔ تب سے راشٹرپتی بھون میں ایسی 48 کانفرنسوں کا انعقاد کیا جاچکا ہے۔