19.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہماری تاریخ کی نصابی کتابوں پر نظرثانی کا وقت:نائب صدر جمہوریہ

Urdu News

نئی  دہل۔ نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیانائیڈو نے آج کہا کہ  اب وقت آگیا ہے کہ تاریخ کی نصابی کتابوں پر نظرثانی کی جائے اور ملک کے تمام حصوں سے تعلق رکھنے والے  مجاہدین آزادی کو مناسب اہمیت دی جائے۔

آج نیتا جی سبھاش چندر بوس  کی سالگرہ کے موقع پر چنئی کے راج بھون میں ان کے مجسمے کی نقاب کشائی کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ تاریخ کو ہمارے بچوں کو متاثر کرنا چاہئے اور ہماری جدوجہد آزادی کے بہادروں کی زندگیوں کی کہانیاں پڑھانی چاہئیں۔

جناب نائیڈو نے اس امر پر مایوسی کااظہار کیا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل ، نیتاجی سبھاش چندر بوس، ویر ساورکر ، جناب چدمبرم پلائی، سبرامنیا بھارتی،  الوری سیتارام راجواور ویرپّن دیاکٹّابومن جیسی ہندستانی تحریک آزادی کی بہت ساری شخصیتوں کو ہماری تاریخ کے نصابی کتابوں میں مناسب جگہ نہیں ملی۔

انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ کو جامع ہونا چاہئے اور ہماری ماضی کی عظمت کو دوبارہ حاصل کرنا چاہئے اور ہندوستان کی مالامال ثقافت اور وراثت میں فخر کا جذبہ پیدا کرناچاہئے۔

نائب صدر نے ویرساورکر سمیت سیلولر جیل میں متعدد مجاہدین آزادی کو درپیش  مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ ان کی خدمات کو کم کرکے پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اس کی وجہ یا تو ان کی لاعلمی ہے یا  پھر ان کا جھکاؤ ہے۔

نوجوانوں سے نیتاجی سبھاش چندر بوس کی زندگی سے ترغیب حاصل کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وہ ترقی پسند ،ہم آہنگی  اور جامع ہندوستان کی تعمیر کیلئے جدوجہد کریں۔

نائب صدر جمہوریہ نے یہ بھی کہا کہ نیتاجی کا وِژن اور ان کا قوم پرستانہ نظریہ نئے ہندوستان کی تعمیر کیلئے ایک اہم مشعل راہ ہوسکتا ہے۔

ہماری جدوجہد آزادی میں فلسفوں اور طریقہ کار کے تنوع کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ پُرامن ستیہ گرہ سے لیکر زیادہ منظم مزاحمت تک کے انفرادی اور اجتماعی  اقدامات کا گلدستہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ جب گاندھی جی اہنسا کو ہماری جدوجہد کے ایک طاقتور ہتھیار میں تبدیل کررہے تھے، بھگت سنگھ اور سبھاش چندر بوس جیسی شخصیات برطانیہ کو کمزور کرنے کی کوششیں کرتی رہیں۔

حالانکہ گاندھی جی نیتاجی کے  ملیٹنٹ طریقہ کار کے حق میں نہیں تھے ، تاہم انہوں نے ان کا احترام کیا اور ایک مرتبہ انہیں ’’محب وطن لوگوں کا محب وطن‘‘ کہا۔  آزاد ہند فوج کی ان کی قیادت پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ نیتاجی سبھاش چندر بوس نے 30 دسمبر 1943 کو پورٹ بلیئر میں ترنگا لہرایا اور انڈمان  ونکوبار جزیروں کو برطانوی راج سے آزاد ہونے والا پہلا ہندوستانی خطہ قرار دیا۔

ہندوستانی فوج کے ساتھ تملناڈو کے لوگوں کے قریبی تعلق کویاد کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے جناب موتھورام لنگا تھیور  کو خراج عقیدت پیش کیا جو نیتاجی کے  قریبی معتمد تھے۔

جناب موتھورام لنگا تھیور ایک بااثر رہنما تھے  جو جناب سبھاش چندر بوس کی تمل تخیل میں   مضبوط موجودگی  قائم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے تھے۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ جناب موتھورام لنگاتھیور نے ایک تمل ہفت روزہ نیتاجی کا اجراء کیا اور فارورڈ بلاک کے  بانی ستونوں میں سے ایک تھے۔

نائب صدر نے کہا کہ انہوں نے آئی این اے  کے لئے  زبردست حمایت حاصل کرنے میں ایک اہم رول ادا کیا تھا۔

انہوں نے لکشمی سوامی ناتھن کی بہادری کی بھی ستائش کی ، انہوں نے آئی این اے میں جھانسی رجمنٹ کی رانی قائم کی تھی اور کیپٹن لکشمی سہگل کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اس حقیقت پر اظہار فخر کرتے ہوئے کہ ہم ہندوستانی 5 ہزار سالہ قدیم تہذیب کے وارث ہیں، جناب نائیڈو نے روشنی ڈالی کہ نیتاجی ہمارے تہذیبی اقدار اور اس کی تاریخ پر پختہ یقین رکھتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تاریخ کو ہمارے قومی فخر اور اجتماعی خود اعتمادی کی بنیاد بنانی چاہئے۔

نیتاجی سے منسلک تمام ریکارڈوں اور فائلوں کو عام کرنے کے حکومت کے فیصلے کی ستائش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تحقیق کار اب اس عظیم حب الوطن کی زندگی کی کہانی پر بہت سی معنی خیز اشاعتوں کے ساتھ سامنے آسکیں گے۔

چنئی کے راج بھون میں آج نیتاجی سبھاش چندر بوس کے مجسمے کی نقاب کشائی کی گئی جس کی سرپرستی بھارتیہ  ودیا بھون نے کی۔

تملناڈوکے گورنر جناب بنواری لال پروہت، تملناڈو کے وزیراعلیٰ جناب ایڈاپڈی کے پلانی سوامی ، تملناڈو قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر جناب  پی دھن پال ، نائب وزیراعلیٰ جناب او پنیرسلوم ، بھارتی ودیابھون کے چیئرمین این روی ویئر ان معززین میں شامل ہیں جنہوں نے راج بھون میں منعقد اس پروگرام میں شرکت کی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More