نئی دہلی؍ ،صنعت و تجارت کے وزیر جناب سریش پربھو نے 21 سے 23 ستمبر 2017 کے دوران جمہوریہ کوریا کادورہ کیا۔ ان کے دورے کا مقصد ایشیا-یوروپ(اے ایس ای ایم)کے وزرائے معاشیات کی ساتویں میٹنگ اور ہندوستان و کوریا کے مابین جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ(سی ای پی اے)سے متعلق تیسری مشترکہ وزارتی جائزے میں شرکت کرناتھا۔
23 ستمبر کو سیول میں ہند-کوریا جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ (سی ای پی اے) کی وزارتی سطح پر جائزے کے لئے مشترکہ کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔جمہوریہ کوریا کے وزیر تجارت جناب ہیون چانگ کم اور صنعت و تجارت کے وزیر جناب سریش پربھو نے سی ای پی اے کے اپ گریڈیشن سے متعلق مذاکرات کی سمت میں ہوئی پیش رفت کا جائزہ لیا اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارت و اقتصادی تعاون کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال بھی کیا۔
- دونوں وزراء کے درمیان ذاتی نوعیت کا ربط وتعلق قائم ہوا اور اس بات کی توثیق ہوئی کہ دونوں ملکوں کو سی ای پی اے کے اپگریڈیشن سے متعلق مذاکرات کو 2008 کے اندر جتنا جلد ممکن ہو سکے حتمی شکل دینے کی کوشش کرنی چاہئے۔
- دونوں وزراء نے معیار کاری،مطابقتی جائزہ کے شعبے میں باہمی تعاون کی اہمیت اور دونوں ملکوں کے درمیان مطابقتی جائزے سے متعلق بندوبست کو ایک دوسرے کے یہاں تسلیم کئے جانے سے وابستہ معاہدوں کے فروغ پر اتفاق ظاہر کیا۔
- دونوں وزراء نے یہ خیال مشترک کیا کہ دونوں ملک چوتھے صنعتی انقلاب کے دور میں قائدانہ کردار ادا کرسکتے ہیں اگر ہندوستان کی نئی ، کم لاگت والی تکنیکی مسابقت اور کوریا کی بڑے پیمانے کی پیداواری صلاحیت کا انضمام ہوجائے۔اس مقصد کے حصول کے لئے دونوں وزراء نے ایک مشترکہ فیوچر اسٹریٹجی گروپ کے قیام پر اتفاق کیا، تاکہ چوتھے صنعتی انقلاب کے عہد میں مشترکہ قیادت کے تصور کو حقیقت کی شکل دینے کے لئے دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ ترین تکنیکی تعاون کے شعبوں کی نشان دہی کی جاسکے۔
- دونوں وزراء نے قابل تجدید وسائل سے بجلی کی پیداوار کو وسعت دینے کےدونوں ملکوں کے عزم کی ستائش کی اور قابل تجدید و بھروسے مند توانائی کی توسیع کے قومی ہدف کو باہمی تعاون دینے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے پر اتفاق کیا۔
- دونوں وزراء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے یہ انتہائی اہم ہے کہ کامیابی کی شاندار کہانیاں تخلیق کی جائیں۔ اس سلسلے میں دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری تعاون کے سلسلے میں جوائنٹ کمیٹی کی میٹنگ میں کی جانے والی درخواستوں پر مثبت انداز میں غور کیا جائے۔مزید برآں دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کوریائی سرمایہ کاروں کے لئے وہ ہندوستان میں کوریا پلس کی حمایت کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔