نئی دہلی، ،صنعت و تجارت کی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن اور میانمار کے مرکزی وزیر تجارت ڈاکٹر تھان مینٹ نے ہند-میانمار مشترکہ تجارتی کمیٹی (جے ٹی سی)کی چھٹی میٹنگ کی آج یہاں مشترکہ طورپر صدارت کی۔ مشترکہ تجارتی کمیٹی دونوں ملکوں کے درمیان دو فریقی تجارتی شراکت داری کو آگے بڑھانے سے متعلق سہولتیں دستیاب کرانے کے عمل میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ مذہبی ، لسانی اور عقیدے کی ایک طویل تاریخ ہے۔ میانمار جنوب مشرقی ایشیا اور آسیان کے تناظر میں ہندوستان کا دروازہ ہے، جس کے توسط سے ہندوستان ‘ایکٹ ایسٹ’ پالیسی کے تحت ہندوستان وسیع اقتصادی روابط کا خواہاں ہے۔ میانمار کا ہندوستان کے ساتھ طویل زمینی سرحدی تعلق ہے جو کہ 1600 کلو میٹر کی لمبائی پر محیط ہے۔ اسی طرح سے میانمار کی سرحد خلیج بنگال سے بھی ملتی ہے۔ہمارے دو طرفہ تعلقات دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطحی روابط سے مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ ہندوستان کے وزیر اعظم نے نومبر2014 میں بارہویں ہند –آسیان سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے میانمار کا دورہ کیا تھا۔ میانمار کے اسٹیٹ کاؤنسلر نے بھی اکتوبر2016 میں ہندوستان کا دورہ کیا تھا۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ صنعت و تجارت کا دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات میں اہم رول ہے، محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ میانمار کے ساتھ ہندوستان کی تجارت میں 6.01فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2015-16میں دونوں ملکوں کے درمیان 2.05 بلین امریکی ڈالر کے برابر کی تجارت ہوئی تھی وہیں یہ تجارت 2016-17میں بڑھ کر 2.18بلین ڈالر کی ہوگیئ ۔ انہوں نے کہا کہ 2016-17 میں 1.11بلین امریکی ڈالر کے برابر کی برآمدات ہوئیں جس سے 3.79 فیصد سالانہ نمو کی عکاسی ہوتی ہے۔ اسی طرح سے اس مدت میں 1.06 بلین امریکی ڈالر کی درآمدات یوئیإ جس سے 8.43 فیصد اضافہ کا اظہار ہوتاہے۔