کامرس ، صنعت اور شہری ہوابازی کے وزیر جناب سریش پربھو، نئی دہلی میں جعلی بناوٹ اور انفورسمنٹ ایجنسیوں کے بارے میں قومی کانفرنس میں ایک اہم تقریر کرتے ہوئے۔
کامرس اور صنعت اور شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب سریش پربھو نے آج نئی دہلی میں جعلی بناوٹ اور انفورسمنٹ ایجنسیوں کے رول کے بارے میں ایک دو روزہ قومی کانفرنس کا افتتاح کیا۔
کانفرنس میں اپنی اہم تقریر میں وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان دنیا میں ان پہلے ملکوں میں شامل ہے، جنہوں نے دانشورانہ املاک کے حقوق (آئی پی آر) خاص طور پر دوا سازی کے شعبے میں ان حقوق کی ضرورت کی حمایت کی تھی۔ ہندوستان ملک میں دانشورانہ املاک کے حقوق کا پوری طرح پابند ہے اور اس مقصد کے لئے حکومت نے قومی آئی پی آر پالیسی 2016 مرتب کی تھی(این آئی پی آر پالیسی)۔ اس سے تمام شعبوں میں اختراع اور تخلیق کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی اور اس سے آئی پی آر کے مسائل کے بارے میں ایک واضح وژن سامنے آئے گا۔
جناب سریش پربھو نے حکومت اور صنعتی پالیسی اور فروغ کے محکمے کے مختلف اقدامات کی وضاحت کی جو کامرس اور صنعت ی وزارت کے تحت کئے گئے ہیں۔ ان میں شہریوں اور کاروباری گھرانوں کے لئے آگاہی کے اقدامات، انفورسمنٹ ایجنسیوں کو مستحکم بنانا ، عدلیہ کو حساس بنانا، پیٹنٹ اور ٹریڈ مارک کے لئے درخواست دینے کے عمل کو آسان اور معقول بنانا جیسے اقدامات شامل ہیں۔
ہندوستان اور بھوٹان میں متعین یوروپی یونین کے سفیر جناب توماز کوزلوسکی نے کہا کہ آئی پی آر کا تحفظ اور اس پر عمل درآمد تخلیق اور جدید کاری کے لئے بے حد اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوروپی یونین میں آئی پی آر ترغیبات، جی ڈی پی کا چالیس فیصد ہوتی ہیں۔
ڈی آئی پی پی کے سکریٹری رمیش ابھیشیک، ڈی آئی پی پی کے جوائنٹ سکریٹری راجیو اگروال ہندوستان کی فلم اور ٹیلی ویژن گلڈ کے صدر سدھارتھ رائے کپور اور پولیس اور انفورسمنٹ ایجنسیوں کے سینئر افسران بھی تقریب میں موجود تھے۔