نئی دہلی ریلویز ،کامرس نیز صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کوئلے اور بجلی کے شعبے کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ آج ایک میٹنگ کی جس کا مقصد ریلویز کے کوئلے کے کاروبارکے استحکام کو یقینی بنانا اور ریلویز کوئلے نیز کوئلے کی ڈھلائی سے متعلق بجلی کے شعبے کی مشترکہ کارروائی جاتی پیداوار یت کو مزیدبہتربنانے کے لئے طور طریقے تجویز کرنا ہے۔
یہ با ت قابل ذکر ہے کہ ریلویز کی سامان کی نقل وحمل کا تقریباََ 50 فیصدکوئلہ ہی ہوتاہے۔گزشتہ برس 1210میٹرک ٹن کی مجموعی سامان ڈھلائی میں سے کوئلے کی لوڈنگ 587 ملین ٹن تھی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ریلویز سامان کی لوڈنگ کو بڑھانے کے میدان میں مسلسل کوششیں کررہا ہے اور کسی بھی محاذ پر کسی طرح کی کوئی لاپرواہی نہیں برتی گئی ۔وزیر موصوف نے ریلویز ، کوئلے اور پاور کے شعبوں کے مابین مربوط کارروائیوں پر زوردیا تاکہ ریلویز ، بجلی اور کوئلے کے تینوں شعبوں کی زیادہ سے زیادہ باہمی فروغ کو یقینی بنایا جاسکے ۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ستمبر 2020 میں ایک نمایاں تبدیلی کےساتھ انڈین ریلویز نے سامان کی لوڈنگ سے 9896.86 کروڑروپے کمائے جو کہ گزشتہ برس اسی مدت کے دوران کمائے گئے ( 8716.29) کے مقابلے میں1180.57 کروڑروپے زیادہ ہوئے۔سامان کی ریونیو میں 13.54 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔کوئلے کی لوڈنگ کو اور زیادہ بڑھانے کے وسیع امکانات ہیں۔کوئلے کی لوڈنگ میں اضافے کے ریلوے کے سامان کی ڈھلائی سے حاصل ہونے والی رقم پر موثر اور مثبت اثر پڑے گا۔
ریلویز کووڈ سے متعلق چیلنجوں اور لمبے لاک ڈاؤن کے باوجود ،اب پچھلے برس کے اعداد وشمار کو پار کرنے جارہی ہے ۔
ستمبر 2020 میں سامان کی لوڈنگ گزشتہ برس اسی مدت کے مقابلے میں 15.3فیصدزیادہ ہے۔
زونل سطحوں پر ریلویز ترقیاتی یونٹوں کے قیام ،مخصوص پارسل اور کسان ، دو نوں طرح کی ٹرینیں چلانے اور ہمہ رخی نگرانی جیسے 25 سے زیادہ پالیسی اقدامات سے ترقی یقینی ہوتی جارہی ہے۔
ریلویز کی سامان ڈھونے کی اس تحریک کو بہت زیادہ مربوط بنانے کے لئے ہندوستانی ریلویز میں بڑی تعداد میں رعایتیں نیزڈسکاؤنٹ بھی دئے جارہے ہیں۔سامان ڈھلائی کے زمرے میں کوئلے کا حصہ تقریباََ 50 فیصد ہے۔