نئی دہلی: ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا تبدیلی کے وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر کی موجودگی میں ہوا کو صاف کرنے کے قومی پروگرام (این سی اے پی) کے تحت شہر رُخی خصوصی لائحہ عمل کے نفاذ کے لئے 132 شناخت شدہ شہروں کے لئے ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈوں، شہری مقامی بلدیاتی اداروں اور 132 نشان زد شہروں کے اہم اداروں کے نمائندوں نے آج مفاہمت ناموں پر دستخط کئے۔
جناب جاوڈیکر نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ سوچھ بھارت، سوچھ وایو کے تصور کو عمل میں لانے کیلئے ملک میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کی خاطر ریاستی حکومتوں اور تمام متعلقین کی جانب سے ٹھوس کوششوں کی ضرورت ہے اور انہوں نے سب کو مشن کے انداز میں کام کرنے کی تلقین کی۔
مرکزی وزیر ماحولیات نے کہا کہ ’’آج کی یہ پہل 100 سے زائد شہروں میں اگلے 4 برسوں میں 20 فیصد تک فضائی آلودگی پر قابو پانے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن سے ہم آہنگ ہے۔یہ کوئی آسان کام نہیں بلکہ ایک مشکل آزمائش ہے جس سے ہم سب کو مل کر کامیابی سے گزرنے کی ضرورت ہے‘‘۔
وزیر موصوف نے اس موقع پر ریاستوں پر زور دیا کہ وہ فیم اسکیم کے تحت منطور شدہ پبلک ٹرانسپورٹ کے مقصد کے لئے فوری طور پر ای بسیں خریدیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ کہ ملک بھر کے مختلف شہروں میں 6000 ای بسوں کے لئے فنڈ مختص کئے جانے کے باوجود صرف 600 بسیں خریدی گئیں ہیں جو چل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شہر ای بسوں کی خریداری کے لئے منظور شدہ فنڈ کو استعمال کرنے میں ناکام رہا ہے تو یہ مختص رقم دوسرے شہروں کو دیدی جائے گی۔
ملک بھر میں فضائی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے ہوا کو صاف کرنے کا قومی پروگرام (این سی اے پی) ایک طویل المیعاد ، وقتی اور قومی سطح کی حکمت عملی ہے۔ جس کا مقصد 2024 تک ہوا میں آلودگی کی موجودگی میں 20 فیصد سے 30 فیصد تک کمی لانا ہے۔ ( بنیادی سال 2017 کے ساتھ)۔
سٹی ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے جس کا مقصد ایک سے زیادہ عملدرآمد کرنے والی ایجنسیوں کو ساتھ ملا کر کثیر جہتی کارروائیوں کے ذریعہ فضائی آلودگی کے مخصوص ذرائع پر قابو پانا ہے۔ ہوا کے معیار کے نیٹ ورک کی توسیع ، آلودگی کے وسائل کے مطالعے ، عوامی شعور، شکایت کے ازالے کا طریقہ کار اور سیکٹر کے مخصوص ایکشن پوائنٹس ان عملی منصوبوں کا حصہ ہیں۔
کامیاب نفاذ کے لئے ، ریاستی ایجنسیوں کے مابین باہمی تعاون اور ہم آہنگی اور اہم ماہر اداروں کے ذریعہ تکنیکی نگرانی کی اشد ضرورت ہے۔ یہ مفاہمت نامہ وقت کے اہداف سے مطابقت کے ساتھ منصوبہ بند کارروائیوں کی ہموار اور پابند عمل میں آسانی پیدا کرے گا۔ ہوا کے معیار کے ماہرین پر مشتمل ایک قومی نالج نیٹ ورک بھی ایک تکنیکی مشاورتی گروپ کے طور پر بنایا گیا ہے تاکہ این سی اے پی کے تحت ہونے والی سرگرمیوں کی حمایت کی جاسکے اور ہوا کے معیار کی تحقیقات کرنے میں مقامی اہم اداروں (آئی او آر) کی رہنمائی کی جاسکے۔