نئی دلّی: یاتریوں کو چار دھام کے ساتھ آخری حد تک ایک تیز تر ، محفوظ اور آرام دہ کنکٹیویٹی حاصل ہونی چاہیئے ۔ یہ بات ریلوے ، کامرس و صنعت ، صارفین کے امور ، خوراک اور تقسیمِ عامہ کے وزیر جناب پیوش گوئل نے چار دھام پروجیکٹوں کے لئے آخری حد تک کنکٹیویٹی کے منصوبوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہی ۔
وزیر موصوف نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ شہریوں کے آرام اور تحفظ کو ذہن میں رکھتے ہوئے تمام متبادل پر تفصیلی جائزہ لیں ۔ انہوں نے کہا کہ آخری مرحلے تک کنکٹیویٹی کے لئے دستیاب تمام متبادلوں کی لاگت وغیرہ کے ساتھ تفصیلی جائزہ لیا جانا چاہیئے تاکہ پروجیکٹوں کو مکمل کیا جا سکے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ سیاحت کی ضروریات اور یاتریوں کے محفوظ طریقے سے وقت پر مندروں پر پہنچنے میں آسانی کو مد نظر رکھتے ہوئے ، پروجیکٹوں کی جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔
قابلِ ذکر ہے کہ چار دھام یعنی یمنوتری ، گنگوتری ، کیدار ناتھ اور بدری ناتھ کے لئے نئی بی جی ریل کنکٹیویٹی کا قطعی مقامی سروے (ایف ایل ایس ) مکمل ہونے کے قریب ہے ۔
کیدار ناتھ اور بدری ناتھ کے لئے ریل کنکٹیویٹی کرن پریاگ اسٹیشن سے شروع ہو گی ، جو پوری رفتار سے جاری زیر تعمیر نئی بی جی ریل لائن ، 125 کلو میٹر طویل رشی کیش – کرن پریاگ پروجیکٹ کا ایک حصہ ہے ۔ گنگوتری اور یمنوتری ریل کنکٹیویٹی کا آغاز موجودہ ڈوئی والا اسٹیشن سے ہو گا ۔ چار دھام بی جی ریل کنکٹیویٹی سروے کے مطابق نئی بی جی ریل لائن کے خاتمے کا اسٹیشن بار کوٹ ، اتر کاشی ، سون پریاگ اور جوشی مٹھ پر ہو گا ، جو چار دھام مندروں پر سیدھی چڑھائی کی وجہ سے کچھ دوری پر واقع ہیں ۔
سیاحت کی ضروریات کو پورا کرنے اور یاتریوں کے محفوظ رہتے ہوئے وقت پر مندروں پر پہنچنے میں آسانی کو یقینی بنانے کی خاطر رینی ساں انجینئرنگ سروے ( آر ای ایس ) کے ذریعے ریلوے ٹرمنل اسٹیشنوں سے دھام ( مندروں ) کے لئے منصوبہ تیار کر رہی ہے ، جو ماحول دوست ، محفوظ اور اس کے ساتھ ساتھ سیاحوں کے لئے دلچسپی کا باعث ہو گا ۔
پورےملک سے بڑی تعداد میں یاتری چار دھام جاتے ہیں اور بڑی تعداد میں غیر ملکی اور گھریلو سیاح اترا کھنڈ ریاست میں کوہ پیمائی کےلئے آتے ہیں ۔ موجودہ سڑک کنکٹیویٹی پہاڑوں کی ڈھلانوں سے ہوتے ہوئے گزرتی ہے ، جس میں تحفظ اور رفتار سے متعلق کچھ خامیاں ہیں ۔ ان چار دھاموں پر ریل کنکٹیویٹی سے ، وہاں کا سفر زیاہ محفوظ ، کم خرچ ، آرام دہ ، ماحول دوست اور ہر موسم میں کیا جا سکے گا ۔