نئی دہلی،یکم /دسمبر۔ کساما کی سرسبز اور خوبصورت سرزمین پر آپ کے درمیان میری موجودگی میرے لئے ایک اعزاز کی بات ہے۔ یہ ایک ایسا موقع ہے جب کہ ناگالینڈ کی ریاست کے قیام کا چوّن سالہ جشن ہم منارہے ہیں اور ہارن بل فیسٹول 2017 کا افتتاح کررہے ہیں۔ یوم ریاست کے اس موقع پر میں ناگالینڈ کے عوام کو پُرجوش مبارکباد دیتا ہوں اور ان کے تئیں اپنے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔ میں آپ سب کے لئے ایک روشن مستقبل، جس میں امن اور خوش حالی ہو، کے تئیں اپنی نیک خواہشات ظاہر کرتا ہوں۔ میں ریاستی حکومت کو بھی اس بات کے لئے مبارکباد دیتا ہوں کہ اس نے یوم ریاست کا جشن منانے کے لئے ‘‘فیٹسول آف فیسٹولس’’ ہارن بل فیسٹول کا انعقاد کیا۔ میں وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم کی اس طرح کے متاثرکن نمائش کے انعقاد کے لئے ستائش کرتا ہوں۔
صدر جمہوریہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ ناگالینڈ کا میرا پہلا دورہ ہے۔ مجھے اس بات سے خوشی ہے کہ یہ ریاست اور ہمارے پورے ملک کے لئے ایک فلیگ شپ ٹورازم ایونٹ بن چکا ہے۔ ہارن بل فیسٹول موسیقی، رقص اور کھانا کی شکل میں گزرتے سالوں میں ناگا کی مالا مال ثقافت اور روایتوں کی ایک مکمل نمائش ہے۔ کساما میں ہارن بل فیسٹول اور انٹرنیشنل میوزک فیسٹول ناگا سماج کے تنوع کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ہمارے پاس بہترین روایتی رقص اور موسیقیاں ہیں اور ہمارے پاس بہترین موسیقار اور فن کار ہیں۔
آج ہم نے ریاستی ثقافت کی ایک شاندار نمائش کا مظاہرہ کیا ہے۔ میں ان تمام شرکت کنندگان اور اچھا مظاہرہ کرنے والوں کو اس بات کے لئے مبارک باد دیتا ہوں کہ انھوں نے ناگا رقص اور موسیقی کی ایک ساتھ شاندار نمائش پیش کی ہے۔ ناگالینڈ بلاشبہ ایک خوبصورت جگہ ہے۔ جو بھی شخص یہاں آتا ہے وہ یہاں سے جلدی جانا نہیں چاہتا اور میں اس فیسٹول میں آنے والے سیاحوں سے اپیل کرنا چاہوں گا کہ وہ اس ریاست کی خوبصورت شال، جن کے لئے وہ بہت زیادہ مشہور ہیں، ان کی ضرور خریداری کریں اور پھر یہاں سے واپس جائیں۔
جہاں تک میں سمجھتا ہوں ہر ایک قبیلے اور برادری کے پاس ہنرمند بنکر ہیں، جنھیں مختلف اقسام کی شال تیار کرنے میں مہارت حاصل ہے۔ ان میں سے ہر ایک شال اپنے آپ میں منفرد ہے۔ ایک ایسے دور میں جبکہ مشین سے مصنوعات تیار کی جارہی ہیں، ناگالینڈ پر اس طرح کے روایتی اور ہاتھ سے بنے ہوئے شال تیار کرنے کے لئے فخر کیا جانا چاہئے۔ دوستو!
گزشتہ نصف صدی ناگالینڈ کے لئے حصولیابیاں اور مشکلات دونوں لے کر کے آئی ہے۔ ریاست کے عوام کو متعدد آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ان کی صلاحیت اور شعور اور ان کی اچھائی بہت زیادہ نمایاں رہی ہے۔ آج ناگالینڈ تاریخ رقم کرنے کے دہانے پر ہے۔ شورش زدگی کے برسوں بعد آج ایک امید بندھی ہے۔ ریاست کے عوام، سول سوسائٹی کے اداروں اور تمام شراکت داروں کے تعاون سے یہاں امن کے قیام کے لئے ایک موقع میسر ہوا ہے۔ میں تمام ناگا گروپوں کو مبارکباد دیتا ہوں کہ وہ ان آزمائشوں سے آسانی سے نکل آئے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ جلد ہی ایک حتمی سمجھوتے پر پہنچا جاسکے گا۔ ایک ایسا سمجھوتہ جو سبھی کے لئے مناسب ہو اور جو تمام لوگوں کے توقعات اور ان کی امنگوں کی تکمیل کرتا ہو۔
آج ناگالینڈ میں بغیر اپوزیشن والی حکومت ہے۔ یہ ایک منفرد صورت حال ہے۔ یہ ایک طویل مدت سے زیرالتوا سیاسی مسائل کو حل کرنے اور امن کے قیام کا ایک موقع بھی فراہم کرتا ہے اور یہ ملازمتوں اور مواقع کے عمل میں تیزی لاسکتا ہے۔ ناگالینڈ اس کا مستحق ہے، آپ سب لوگ اس کے حقدار ہیں اور ریاست کی نوجوان آبادی اس کی مستحق ہے۔
ناگالینڈ کے نوجوان ملک کے لئے باعث فخر ہیں۔ میں ان کے اندر مہارت پیدا کرنے کے تئیں چاہت اور امنگ دیکھتا ہوں اور میں دیکھتا ہوں کہ وہ بہتر بننا چاہتے ہیں۔ یہ نوجوان ڈاکٹر ٹی۔ اے او کے حقیقی وارث ہیں۔ ٹی۔ اے او ڈاکٹر اور کھلاڑی تھے، جو کہ آزادی کے بعد ہماری قومی فٹبال کے پہلے کپتان تھے۔ انھوں نے 1948 میں لندن اولمپک میں ٹیم کی قیادت کی تھی۔ ناگالینڈ کے نوجوان بقیہ بھارت کے لئے رول ماڈل ہیں۔ اس ریاست کی ایک نامور بیٹی ٹیم ستلا اِمسونگ نے وارانسی میں گنگا ندی کے گھاٹوں کی صفائی میں اپنی غیرمعمولی خدمات دے کر قوم کے دلوں کو جیت لیا ہے۔
ایک دوسری ناگا لڑکی چیویلو تھیلے دہلی پولیس کے پولیس آفیسرز کے بیچ میں اُسے بہترین ٹرینی کمانڈو قرار دیا گیا۔ وہ اس سال دہلی پولیس کی پوسٹر گرل تھی اور مسلح افواج کی سپریم کمانڈر کی حیثیت سے میں یہ کہنا چاہوں گا کہ مجھے ناگا کے اپنے سپاہیوں اور افسران پر بیحد فخر ہے۔ وہ ہمارے بہترین سپاہیوں میں سے ہیں۔ انھوں نے ملک کے لئے اپنی عظیم خدمات دی ہیں۔
دوستو!
ناگالینڈ کی ترقی کی کلید بنیادی ڈھانچہ اور رابطہ کاری کے پروجیکٹ ہیں۔ یہ ناگالینڈ کو بھارت میں اور بیرون ملک میں واقع نئے بازاروں سے جوڑیں گے۔ یہ حکومت ہند کے ایکٹ ایسٹ پالیسی کے اہداف میں سے ایک ہدف اور ناگالینڈ سمیت شمال مشرق کی ریاستوں میں رابطہ کاری کے لئے اس کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔
ناگالینڈ کے پاس دینے کے لئے بہت کچھ ہے۔ اس ریاست کی قوت اس کے نامیاتی زرعی پیداوار، پھولوں اور پھلوں میں مضمر ہے۔ ناگالینڈ کے پاس نادر طبی پلانٹ ہیں جن سے ملازمتوں کی پیداوار اور معیشت کے فروغ میں مدد مل سکتی ہے اور میں مقامی طور پر کنگ چلّی نامی ‘ناگا جلوکیا’ کا تذکرہ کرنا بھول نہیں سکتا، یہ دنیا کی تیز ترین کالی مرچ ہے۔
ناگالینڈ کے اندر ایک پرکشش سیاحتی مقام بننے کی صلاحیت ہے، جو وراثت، ثقافت اور قدرتی خوبصورتی کا ایک منفرد امتزاج پیش کرتا ہو۔ ناگالینڈ سماج کی ایک دوسری خصوصیت ان میں خواندگی کی اعلیٰ شرح کا پایا جانا ہے۔ ایک ایسی نوجوان آبادی جوروانی کے ساتھ انگریزی بولتی ہو، اطلاعاتی ٹیکنالوجی سے واقف ہو، وہ خطے کو مستقبل میں سروسیز انڈسٹریز کے ایک مرکز میں بدل سکتی ہے۔
ہمارا ملک تجارت، تعلیم اور ثقافت جیسے متعدد شعبوں میں لمبی چھلانگ لگا رہا ہے۔ ہم دنیا کی تیز رفتار ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک ہیں۔ اسی طرح سے ہم ایک ایسے ملک ہیں جہاں تنوع پایا جاتا ہے۔ ہمارے لسانی، نسلی، مذہبی اور جغرافیائی تضادات بھارت کو ایک خصوصی ملک بناتے ہیں اور یہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔ بھارتی ہونا ایک پرجوش موقع ہے اور اسی طرح سے ایک ناگا ہونا ایک پرجوش موقع ہے۔ ناگالینڈ اور شمال مشرق بھارت کی تاریخ میں ایک مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ ناگالینڈ کی ترقی کے بغیر بھارت کی ترقی ادھوری ہوگی۔
ہم تہوار کے موسم میں داخل ہورہے ہیں۔ آئندہ چند ہفتوں میں ہم کرسمس منائیں گے اور نئے سال میں داخل ہوں گے۔ یہ وقت اہل خانہ اور احباب کے ساتھ رہنے کا وقت ہے۔ یہ وقت تجدید نواور عہد کرنے کا ہے اور یہ امن اور خوشحالی کے لئے کام کرنے کا وقت ہے۔ اور ان سب سے بڑھ کر یہ وقت ناگالینڈ کی نوجوان آبادی کے خوابوں کی تکمیل کا وقت ہے۔
اس خوبصورت ریاست – آپ کے ناگالینڈ، میرے ناگالینڈ اور ہمارے ناگالینڈ میں مجھے مدعو کرنے کے لئے، میں ایک بار پھر آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں ایک بار پھر آپ کو ناگالینڈ کے ریاست کے قیام کی سال گرہ پر مبارکباد دیتا ہوں۔ میں خوشگوار ہارن بل فیسٹول اور میری کرسمس کے لئے آپ کے تئیں اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔